### خوشبو
**پہلی بارش کے بعد بھی اکثر**
پہلی بارش کے بعد بھی اکثر
تیری خوشبو، تیری آواز
تیری باتیں، تیری یادیں
میرے دل کو سکون دیتی ہیں
میرے دل کو اداس کرتی ہیں
### صد برگ
**کو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی**
اس نے خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی
کیسے کہہ دوں کہ مجھے چھوڑ دیا ہے اس نے
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی
### خود کلامی
**وُہ تو خُوشبُو ہے، ہواؤں میں بکھر جائے گا**
مَسئلہ پُھول کا ہے، پُھول کِدھر جائے گا؟
ہم تو سمجھے تھے کہ اِک زخم ہے، بھر جائے گا
کیا خبر تھی کہ رَگِ جاں میں اُتر جائے گا؟
### انکار
**کچھ تو ہوا بھی سرد تھی، کچھ تھا تیرا خیال بھی**
دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی
بات وہ آدھی رات کی، رات وہ پورے چاند کی
چاند بھی عجیب چاند تھا، چاند میں تھا زوال بھی
### کف آئینہ
**دل تو چاہا تھا کہ سب بھول کے جلوہ دیکھیں**
ہم نے زنجیر وفا پاؤں میں ڈالی ہی کیوں؟
اِس طرح اپنے خیالوں میں گم سم ہو جاؤں
خود کو کھو بیٹھوں، تجھے یاد بھی آیا نہ کروں