**نظم: بس یوں ہی**
بس یوں ہی اک دن ہم بھی گزارے گئے وقت کے ساتھ
کھیلتے کھیلتے کلیجے میں چبھیں گے ہوش گم
بس یوں ہی اک دن ہم بھی گزارے گئے وقت کے ساتھ
پر کیا ہو گا اس دن کو دیکھ کے کیا کہے گا ہر کوئی
خواب دیکھے جا رہے ہوں پر رات کے نمک حرام
بس یوں ہی اک دن ہم بھی گزارے گئے وقت کے ساتھ
آنکھیں خم ہو گئیں ہیں راہ میں کیا ہم بھی کھو جائیں
کیا ہم بھی بدل جائیں کہ یہ نہیں ہو سکتا نہیں
بس یوں ہی اک دن ہم بھی گزارے گئے وقت کے ساتھ
ہم بھی دیکھیں گے اس راز کو پر خود ہی سوال ہو گا
کیا ہم بھی سمجھیں گے اسے یا ہمیں کسی چیز کی خبر نہیں
بس یوں ہی اک دن ہم بھی گزارے گئے وقت کے ساتھ
---