حانیہ اور عامر کی کہانی ایک خوبصورت دوستی سے شروع ہوئی۔ دونوں ایک ہی کالج میں پڑھتے تھے اور اکثر ایک ساتھ وقت گزارتے تھے۔ حانیہ کا ایک ہنر تھا کہ وہ ہر لمحے کو خوبصورت بناتی تھی، اور عامر ہمیشہ اس کی تخلیقی سوچ سے متاثر ہوتا تھا۔
ایک دن، جب وہ دونوں پارک میں بیٹھے تھے، حانیہ نے عامر سے کہا کہ وہ اپنی پسندیدہ کتاب کا ایک خاص اقتباس پڑھنا چاہتی ہے۔ وہ پڑھتے پڑھتے اس قدر محو ہوگئی کہ اس نے اپنی جوتی اتار دی اور گھاس پر چلنے لگی۔ عامر نے دیکھا کہ حانیہ کے پیروں کی خوبصورتی اور نرمیت اس کی توجہ حاصل کر رہی ہے۔
اسی لمحے، عامر نے مذاق کرتے ہوئے کہا، "کیوں نہ میں تمہارے پیروں کو چوموں؟" حانیہ نے پہلے تو حیرت سے دیکھا، پھر مسکراتے ہوئے کہا، "کیوں نہیں! لیکن صرف ایک مذاق کے طور پر!"
عامر نے ہنستے ہوئے اس کی بات مان لی اور اس نے حانیہ کے پیروں کی طرف بڑھ کر ایک نرم بوسہ دیا۔ حانیہ کے چہرے پر شرم و خوشی کی مسکراہٹ آ گئی۔ یہ ایک غیر متوقع لمحہ تھا، لیکن دونوں نے اس لمحے کو دل سے محسوس کیا۔
اس کے بعد، انہوں نے محسوس کیا کہ یہ ایک نئی دوستی کی شروعات ہے، جہاں وہ ایک دوسرے کے ساتھ اپنی محبت اور احترام کا اظہار کر سکتے ہیں۔ وہ لمحہ نہ صرف مذاق میں گزر گیا، بلکہ ان کی دوستی میں ایک خاص رنگ بھر گیا۔
حانیہ اور عامر نے اس لمحے کو ہمیشہ یاد رکھا، اور ان کی دوستی کا سفر نئے تجربات اور خوشیوں سے بھر گیا۔